For English Click
بھارت اور ایران کی ٹیموں کی آمد سے انٹرنیشنل کبڈی ٹاکرا کی شان میں اضافہ ہوا ، ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب کا فائنل کے موقع پر خطاب
لاہور: سپورٹس بورڈ پنجاب کے زیراہتمام انٹرنیشنل کبڈی ٹاکرا اتوار کے روز پنجاب سٹیڈیم میں پاکستان گرین اور بھارت کی کبڈی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا،اختتامی تقریب میں صوبائی وزیر کھیل رائے تیمور خان بھٹی،ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سروراور پاکستان کبڈی فیڈریشن کے صدر شافع حسین نے فائنل جیتنے والی پاکستان گرین کی ٹیم کے کپتان شفیق چشتی کو ونر ٹرافی جبکہ بھارتی ٹیم کے کپتان پرتاب سنگھ کو رنراپ ٹرافی دی ،کامیاب ٹیموں کو 16لاکھ روپے انعام دیا گیا۔
تقریب کے مہمان خصوصی سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان، صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال،صوبائی وزیر کھیل و امور نوجوانان رائے تیمور خان بھٹی، سیکرٹری سپورٹس پنجاب ندیم محبوب اورڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سرور تھے، فائنل میچ میں ایرانی قونصلیٹ کے ڈائریکٹر جنرل محمد رضا ،معروف فوک گلوکار اکرم راہی نے خصوصی طور پرشرکت کی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ بھارت کی کبڈی ٹیم کی آمد خوش آئند ہے، آئندہ نسلوں کو غربت اور جہالت کی بجائے امن اور خوشحالی دینا چاہئے، پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام کھیل کھیلے جانے چاہئیں، سپورٹس بورڈ پنجاب نے کبڈی کا بہترین ٹاکرا کرایا ہے اس سلسلہ کو جاری رہنا چاہئے۔
صوبائی وزیر کھیل و امور نوجوانان رائے تیمور خان بھٹی نے کہا کہ کبڈی پنجاب کا حُسن ہے اور اس حُسن کی پہچان پنجاب کے گھبرو جوان ہیں اس لئے کبڈی کے کھیل کو دوبارہ عروج پر لے جانے کے لئے کام کا آغاز کردیا ہے، آج بھارت اور ایران کی ٹیمیں پاکستان آکر کھیل رہی ہیں مستقبل میں اس سے بڑے مقابلے منعقد کرائیں گے، شائقین کی ہزاروں کی تعداد میں سٹیڈیم میں موجودگی ان کی کبڈی سے محبت کا ثبوت ہے، عوام میں محبتیں بانٹتے رہیں گے، انٹرنیشنل کبڈی ٹاکرا میں تمام کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا جس پر ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سرور نے اپنے خطاب میں بھارت اور ایران کی ٹیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آمد سے انٹرنیشنل کبڈی ٹاکرا کی شان میں اضافہ ہوا ہے اور عوام کو اچھا کھیل دیکھنے کو ملا، انہوں نے کہا کہ کبڈی کے ٹیلنٹ کو مزید آگے لے کر جائیں گے اور نیا ٹیلنٹ بھی تلاش کرکے بہترین کھلاڑی پیدا کریں گے ، غیرملکی ٹیموں کی آمد سے ہمارے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔